صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 603

عرفہ کے دن منی سے عرفات کی طرف جاتے ہوئے تکبیر اور تلبیہ پڑھنے کے بیان میں

راوی: محمد بن ابی حاتم , ہارون بن عبداللہ , یعقوب دورقی , یزید بن ہارون , عبدالعزیز بن ابی سلمہ , عمر بن حسین , عبداللہ بن ابی سلمہ , ابن عمر

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَدَاةِ عَرَفَةَ فَمِنَّا الْمُکَبِّرُ وَمِنَّا الْمُهَلِّلُ فَأَمَّا نَحْنُ فَنُکَبِّرُ قَالَ قُلْتُ وَاللَّهِ لَعَجَبًا مِنْکُمْ کَيْفَ لَمْ تَقُولُوا لَهُ مَاذَا رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ

محمد بن ابی حاتم، ہارون بن عبد اللہ، یعقوب دورقی، یزید بن ہارون، عبدالعزیز بن ابی سلمہ، عمر بن حسین، عبداللہ بن ابی سلمہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم عرفہ کی صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے تو ہم میں سے کوئی تکبیر کہہ رہا تھا اور ہم میں سے کوئی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہہ رہا تھا باقی ہم تکبیر کہہ رہے تھے راوی نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا و اللہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ تم نے ان سے کیوں نہ کہا کہ رسول اللہ کس طرح کرتے تھے۔

Abdullah b. 'Umar reported on the authority of his father (Allah be pleased with them): We were along with Allah's Messenger (may peace he upon him) in the morning of 'Arafa (9th of Dhu'l-Hijja). Some of us pronounced Takbir and some of us Tahlil (La ilaha ill-Allah). And to those of us who pronounced Takbir, I said: By Allah, how strange it is that you did not care to ask him: What did you see Allah's Messenger (may peace be upon him) doing (on this occasion)?

یہ حدیث شیئر کریں