حاجی کا قربانی کے دن جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ پڑھتے رہنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: سریج بن یونس , ہشیم , حصین , کثیر ابن مدرک اشجعی , عبدالرحمن بن یزید
و حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُدْرِکٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ لَبَّی حِينَ أَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ فَقِيلَ أَعْرَابِيٌّ هَذَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَنَسِيَ النَّاسُ أَمْ ضَلُّوا سَمِعْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ يَقُولُ فِي هَذَا الْمَکَانِ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ
سریج بن یونس، ہشیم، حصین، کثیر ابن مدرک اشجعی، حضرت عبدالرحمن بن یز ید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جس وقت مزدلفہ سے واپس ہوئے تو تلبیہ پڑھتے رہے تو لوگ کہنے لگے کہ کیا یہ دیہاتی آدمی ہیں؟ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا لوگ بھول گئے یا گمراہ ہو گئے ہیں؟ میں نے اس ذات (صلی اللہ علیہ وسلم) سے سنا کہ جس پر سورت البقرہ نازل کی گئی ہے وہ اس جگہ فرما رہے تھے (لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ)
'Abd al-Rahman b. Yazid reported that 'Abdullah (b. Mas'ud) pronounced Talbiya as he returned from the gathering of the people (at Muzdalifa). It was said: He might be a Bedouin (not knowing correctly the rituals of Hajj and, therefore, pronouncing Talbia at this stage), whereupon Abdullah said: Have the people forgotten (this Sunnah of the Holy Prophet) or have they gone astray? I heard him, upon whom Surah al-Baqara was revealed, pronouncing Talbiya at the very place.