حاجی کا قربانی کے دن جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ پڑھتے رہنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: زہیر بن حرب , یحیی بن سعید , ابن جریج , ابوزبیر
و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْکُرْ فِي الْحَدِيثِ وَلَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی الْجَمْرَةَ وَزَادَ فِي حَدِيثِهِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ بِيَدِهِ کَمَا يَخْذِفُ الْإِنْسَانُ
زہیر بن حرب، یحیی بن سعید، حضرت ابن جریج، ابوزبیر سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت ابوالزبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سند کے ساتھ حدیث کی خبر دی سوائے اس کے اس حدیث میں یہ ذکر نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمرہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ پڑھتے رہے اور اس حدیث میں یہ زیادہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ہاتھ مبارک سے اشارہ فرماتے جس طرح کہ چٹکی سے پکڑ کر انسان کنکری مارتا ہے۔
00000/ENG.NOT FOUND