صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 526

اس بات کے بیان میں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے لوگوں کا یہ کہنا کہ آپ کا یہ کیا فتوی ہے کہ جس میں لوگ مشغول ہیں ۔

راوی: اسحاق بن ابراہیم , محمد بن بکر , ابن جریج , عطاء

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ قَالَ کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُا لَا يَطُوفُ بِالْبَيْتِ حَاجٌّ وَلَا غَيْرُ حَاجٍّ إِلَّا حَلَّ قُلْتُ لِعَطَائٍ مِنْ أَيْنَ يَقُولُ ذَلِکَ قَالَ مِنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی ثُمَّ مَحِلُّهَا إِلَی الْبَيْتِ الْعَتِيقِ قَالَ قُلْتُ فَإِنَّ ذَلِکَ بَعْدَ الْمُعَرَّفِ فَقَالَ کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ هُوَ بَعْدَ الْمُعَرَّفِ وَقَبْلَهُ وَکَانَ يَأْخُذُ ذَلِکَ مِنْ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَمَرَهُمْ أَنْ يَحِلُّوا فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ

اسحاق بن ابراہیم، محمد بن بکر، ابن جریج، حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ کوئی حج کرے یا نہ کرے بیت اللہ کا طواف کرنے سے حلال ہو جاتا ہے میں نے عطاء سے کہا کہ وہ کہاں سے یہ بات فرماتے ہیں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان (ثُمَّ مَحِلُّهَا إِلَی الْبَيْتِ الْعَتِيقِ) پھر قربانی ذبح کرنے کا محل بیت اللہ ہے راوی نے کہا کہ میں نے کہا کہ قربانی تو عرفات سے واپسی کے بعد ہوتی ہے تو انہوں نے کہا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما یہی فرماتے تھے کہ عرفات کے بعد یا عرفات سے پہلے انہوں نے یہ مسئلہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس حکم سے لیا جس وقت کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع میں انہیں احرام کھولنے کا حکم فرمایا۔

Ata' said: Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) used to say that a pilgrim or non-pilgrim (one performing 'Umra) who circumambulates the House is free from the responsibility of Ihram. I (Ibn Juraij, one of the narrators) said to 'Ata': On what authority does he (Ibn Abbas) say this? He said: On the authority uf Allah's words: "Then their place of sacrifice is the Ancient House" (al-Qur'an, xxii. 33). I said: It concerns the time after staying at 'Arafat, whereupon he said: Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) had stated (that the place of sacrifice is the Ancient House); it may be after staying at 'Arafat or before (staying there). And he (Ibn Abbas) made this deduction I from the command of Allah's Apostle (may peace be upon him) when he had ordered to put off Ihram on the occasion of the Farewell Pilgrimage.

یہ حدیث شیئر کریں