صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 525

اس بات کے بیان میں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے لوگوں کا یہ کہنا کہ آپ کا یہ کیا فتوی ہے کہ جس میں لوگ مشغول ہیں ۔

راوی: احمد بن سعید دارمی , احمد بن اسحاق , ہمام بن یحیی , قتادہ , ابوحسان

و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ قَالَ قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ قَدْ تَفَشَّغَ بِالنَّاسِ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ فَقَدْ حَلَّ الطَّوَافُ عُمْرَةٌ فَقَالَ سُنَّةُ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ رَغَمْتُمْ

احمد بن سعید دارمی، احمد بن اسحاق، ہمام بن یحیی، قتادہ، حضرت ابوحسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہا گیا کہ اس مسئلہ کی وجہ سے لوگوں میں کافی شور مچ گیا ہے کہ جس نے بیت اللہ کا طواف کرلیا وہ حلال ہوگیا اور وہ اسے عمرہ کا طواف کر لے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ سنت ہے اگرچہ تمہیں ناگوار ہو۔

Abu Hassaan reported: It was said to Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) that this affair had engaged the attention of the people that he who circumambulates the House was permitted to circumambulate for Umra (even though he was in a state of Ihram for Hajj), whereupon he said: That is the Sunnah of your Apostle (may peace be upon him), even though you may not approve of it.

یہ حدیث شیئر کریں