صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 505

اس بات کے بیان میں کہ عمرہ کا احرام باندھنے والا طواف کے ساتھ سعی کرنے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا اور نہ ہی حج کا احرام باندھنے والا طواف قدوم سے پہلے حلال ہو سکتا ہے یعنی احرام نہیں کھول سکتا ۔

راوی: زہیر بن حرب , سفیان بن عیینہ , عمرو بن دینار

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ عَنْ رَجُلٍ قَدِمَ بِعُمْرَةٍ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَيَأْتِي امْرَأَتَهُ فَقَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَصَلَّی خَلْفَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعًا وَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا کہ وہ عمرہ کرنے کے لئے آیا اور اس نے بیت اللہ کا طواف کیا جبکہ صفا اور مروہ کے درمیان طواف سعی نہیں کیا وہ آدمی اپنی بیوی کے پاس آسکتا ہے؟ تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے یعنی طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھیں اور صفا ومروہ کے درمیان سات چکر لگائے یعنی سعی کی اور فرمایا کہ تمہارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ بہترین نمونہ ہے۔

Amr b. Dinar said: We asked Ibn Umar about a person who came for Umra and circumambulated the House, but he did not run between al-Safa' and al-Marwa, whether he is allowed to (put off Ihram) and have intercourse with his wife. He replied: Allah's Messenger (may peace be upon him) circumambulated the House seven times and offered two rak'ahs of prayer after staying (at 'Arafat), and ran between al-Safa and al-Marwa seven times. "Verily there is in Allah's Messenger a model pattern for you" (xxxill. 21).

یہ حدیث شیئر کریں