حج تمتع کے جواز کے بیان میں
راوی: حامد بن عمر بکروای , محمد بن ابی بکر مقدمی , بشربن مفضل , عمران بن مسلم , ابورجاء
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي رَجَائٍ قَالَ قَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ نَزَلَتْ آيَةُ الْمُتْعَةِ فِي کِتَابِ اللَّهِ يَعْنِي مُتْعَةَ الْحَجِّ وَأَمَرَنَا بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لَمْ تَنْزِلْ آيَةٌ تَنْسَخُ آيَةَ مُتْعَةِ الْحَجِّ وَلَمْ يَنْهَ عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی مَاتَ قَالَ رَجُلٌ بِرَأْيِهِ بَعْدُ مَا شَائَ
حامد بن عمر بکروای، محمد بن ابی بکر مقدمی، بشربن مفضل، عمران بن مسلم، حضرت ابورجاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حج میں تمتع کی آیت اللہ کی کتاب قرآن مجید میں نازل ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اسے کرنے کا حکم فرمایا پھر کوئی آیت نازل نہیں ہوئی کہ جس آیت نے حج میں تمتع کی آیت کو منسوخ کردیا ہو اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع فرمایا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دینا سے رحلت فرما گئے۔ اب اس کے بعد اس بارے میں ایک آدمی نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
'Imran b. Husain said: There was revealed the verse of Tamattu' in Hajj in the Book of Allah and the Messenger of Allah (may peace be upon him) commanded us to perform it. and then no verse was revealed abrogating the Tamattu' (form of Hajj), and the Messenger of Allah (may peace be upon him) did not forbid to do it till he died. So whatever a person said was his personal opinion. A hadith like this is transmitted on the authority of Imran b. Husain, but with this variation that he ('Imran) said: We did that (Tamattu') in the company of Allah's Messenger (may peace be upon him) and he did not say anything but he (the Holy Prophet) commanded us to do it.