صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 47

روزہ طلوع فجر سے شروع ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھا نا پینا جائز ہے اور اس باب میں ہم ان احکام سے بحث کریں گے جو صبح صادق اور صبح کا ذب سے متعلق ہیں ۔

راوی: زہیر بن حرب , اسماعیل بن ابراہیم , سلیمان تیمی , ابی عثمان , ابن مسعود

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدًا مِنْکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ أَوْ قَالَ نِدَائُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ أَوْ قَالَ يُنَادِي بِلَيْلٍ لِيَرْجِعَ قَائِمَکُمْ وَيُوقِظَ نَائِمَکُمْ وَقَالَ لَيْسَ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا وَهَکَذَا وَصَوَّبَ يَدَهُ وَرَفَعَهَا حَتَّی يَقُولَ هَکَذَا وَفَرَّجَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ

زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، سلیمان تیمی، ابی عثمان، حضرت ابن مسعود نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی حضرت بلال کی اذان کی وجہ سے نہ رکے یا آپ نے فرمایا کہ حضرت بلال کی پکار سحری کھانے سے نہ روکے کیونکہ وہ اذان دیتے ہیں یا فرمایا کہ وہ پکارتے ہیں تاکہ نماز میں کھڑا ہونے والا سحری کھانے کے لئے لوٹ جائے اور تم میں سے سونے والاجاگ جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرما کر ہاتھ سیدھا کیا اور اوپر کو بلند کیا یہاں تک کہ آپ فرماتے کہ صبح اس طرح نہیں ہوتی پھر انگلیوں کو پھیلا کر فرمایا کہ صبح اس طرح ہوتی ہے۔

This hadith has been narrated by Sulaiman al-Taimi with the same chain of transmitters (but with a slight variation of words) that he (the Holy Prophet) said: The dawn is not like it as it is said; he then gathered his fingers and lowered them. But he said, it is like this (and he placed the index finger upon the other one and spread his hand).

یہ حدیث شیئر کریں