احرام کی اقسام کے بیان میں
راوی: یحیی بن حبیب حارثی , خالد بن حارث , قرة , عبدالحمید بن جبیر بن شیبہ , صفیہ , بنت شیبہ , عائشہ
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا قُرَّةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ حَدَّثَتْنَا صَفِيَّةُ بِنْتُ شَيْبَةَ قَالَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيَرْجِعُ النَّاسُ بِأَجْرَيْنِ وَأَرْجِعُ بِأَجْرٍ فَأَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرٍ أَنْ يَنْطَلِقَ بِهَا إِلَی التَّنْعِيمِ قَالَتْ فَأَرْدَفَنِي خَلْفَهُ عَلَی جَمَلٍ لَهُ قَالَتْ فَجَعَلْتُ أَرْفَعُ خِمَارِي أَحْسُرُهُ عَنْ عُنُقِي فَيَضْرِبُ رِجْلِي بِعِلَّةِ الرَّاحِلَةِ قُلْتُ لَهُ وَهَلْ تَرَی مِنْ أَحَدٍ قَالَتْ فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ثُمَّ أَقْبَلْنَا حَتَّی انْتَهَيْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْحَصْبَةِ
یحیی بن حبیب حارثی، خالد بن حارث، قرة، عبدالحمید بن جبیر بن شیبہ، صفیہ، بنت شیبہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا لوگ دو اجر لے کر واپس لوٹیں گے اور میں ایک اجر لے کر واپس لوٹوں گی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عبدالرحمن بن ابی ابکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم فرمایا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو تنعیم لے کر چلیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے مجھے اپنے پیچھے اپنے اونٹ پر بٹھا لیا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اپنے دو پٹے کو اپنی گردن سے ہٹاتی تو وہ سواری کے بہانے میرے پاؤں پر مارتے میں نے ان سے کہا کہ کیا تم کسی کو دیکھ رہے ہو؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عمرہ کا احرام باندھا پھر ہم واپس آئے یہاں تک کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس وادی حصبہ میں پہنچ گئے۔
Safiyya bint Shaiba reported that 'A'isha (Allah be pleased with her) said: Messenger of Allah, lo! the people are returning with two rewards whereas I am returning with one reward. Thereupon he commanded 'Abd al-Rahman b. Abu Bakr to take her to al-Tan'im. She ('A'isha) said: He seated me behind him on his camel. She (further) stated: I lifted my head covering and took it off from my neck. He struck my foot as if he was striking the camel. I said to him: Do you find anyone here? She (further) said: I entered into the state of Ihram for 'Umra till we reached the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he was at Hasba.