صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 44

روزہ طلوع فجر سے شروع ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھا نا پینا جائز ہے اور اس باب میں ہم ان احکام سے بحث کریں گے جو صبح صادق اور صبح کا ذب سے متعلق ہیں ۔

راوی: ابن نمیر , عبیداللہ بن نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ الْأَعْمَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ قَالَ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا إِلَّا أَنْ يَنْزِلَ هَذَا وَيَرْقَی هَذَا

ابن نمیر، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دو مؤذن تھے حضرت بلال اور حضرت ابن ام مکتوم نابینا تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو رات کے وقت ہی اذان دے دیتے ہیں لہذا تم کھاتے اور پیتے رہو یہاں تک کہ حضرت ابن ام مکتوم اذان دیں راوی نے کہا کہ ان دونوں کی اذان میں کوئی فرق نہیں تھا سوائے اس کے کہ وہ اذان دے کر اترتے تھے اور یہ چڑھتے تھے۔

Ibn 'Umar (Allah be pleased with both of them) reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) had two Mu'adhdhins, Bilal and son of Umm Maktum, the blind. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Bilal announces Adhan at (the fag end of the) night (i. e. Sahri), so eat and drink till the son of Umm Maktum announces Adhan. And he (the narrator) said: And the (difference of time) between their (Adhans) was not more than this that one climbed down (from the minaret) and the other climbed up (to announce Adhan).

یہ حدیث شیئر کریں