صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 433

احرام کی اقسام کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابن علیہ , ابن عون , ابراہیم , اسود , ام المؤمنین سیدہ عائشہ

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ح وَعَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُکَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُکٍ وَاحِدٍ قَالَ انْتَظِرِي فَإِذَا طَهَرْتِ فَاخْرُجِي إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهِلِّي مِنْهُ ثُمَّ الْقَيْنَا عِنْدَ کَذَا وَکَذَا قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ غَدًا وَلَکِنَّهَا عَلَی قَدْرِ نَصَبِکِ أَوْ قَالَ نَفَقَتِکِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن علیہ، ابن عون، ابراہیم، اسود، ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! لوگ تو دو مناسک حج اور عمرہ کر کے واپس ہوں گے اور میں ایک ہی مناسک کر کے لوٹوں گی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تو انتظار کر اور جب تو پاک ہو جائے گی تو تنعیم کی طرف نکل اور وہاں سے احرام باندھ پھر ہم سے فلاں مقام کے پاس آکر مل جانا۔

Al-Qasim narrated from the Mother of the Believers (Hadrat 'A'isha) that she said: Messenger of Allah. the people return (from Mecca) having done two worships (both Hajj and Umra), but I am coming back with one (only). whereupon he said: You should wait and when the period of menses is over, you should go to Tan'im and put on Ihram and then meet us at such and such time (and I think he said tomorrow); and (the reward of this Umra) is for you equal to your hardship or your spending.

یہ حدیث شیئر کریں