صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 390

محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبداللہ بن نمیر , زکریا بن ابی زائدہ , عبدالرحمان بن اصبہانی , عبداللہ بن معقل , کعب بن عجرہ

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ زَکَرِيَّائَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَصْبَهَانِيِّ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَعْقِلٍ حَدَّثَنِي کَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمًا فَقَمِلَ رَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَدَعَا الْحَلَّاقَ فَحَلَقَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُ هَلْ عِنْدَکَ نُسُکٌ قَالَ مَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ أَنْ يَصُومَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ يُطْعِمَ سِتَّةَ مَسَاکِينَ لِکُلِّ مِسْکِينَيْنِ صَاعٌ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ خَاصَّةً فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ ثُمَّ کَانَتْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً

ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، زکریا بن ابی زائدہ، عبدالرحمن بن اصبہانی، عبداللہ بن معقل، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ احرام کی حالت میں نکلے تو ان کے سر اور داڑھی میں جوئیں پڑگئیں یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف پیغام بھیج کر اس کو بلا لیا اور ایک حجام کو بلوا کر اس کا سر منڈوادیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تیرے پاس قربانی ہے؟ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ میں اس کی قدرت نہیں رکھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت کعب کو حکم فرمایا کہ تین روزے رکھیں یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلائیں ہر دو مسکینوں کے لئے ایک صاع کا کھانا ہو تو اللہ تعالیٰ نے خاص ایسے وقت آیت نازل فرمائی (فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِيْضًا اَوْ بِه اَذًى مِّنْ رَّاْسِه ) 2۔ البقرۃ : 196) پھر اس آیت کا حکم مسلمانوں کے لئے عام ہوگیا۔

Ka'b b. Ujra (Allah be pleased with him) reported that he went out with the Apostle of Allah (may peace be upon him) in the state of Ihram, and his (Ka'b's) head and beard were infested with lice. This was conveyed to the Apostle of Allah (may peace be upon him). He sent for him (Ka'b) and called a barber (who) shaved his head. He (the Holy Prophet) said: Is there any sacrificial animal with you? He (Kalb) said: I cannot afford it. He then commanded him to observe fasts for three days or feed six needy persons, one sa' for every two needy persons. And Allah the Exalted and Majestic revealed this (verse) particular with regard to him: "So whosoever among you is sick and has an ailment of the head.." ; then (its application) became general for the Muslims.

یہ حدیث شیئر کریں