حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب , ابومعاویہ , اعمش , حبیب بن ابی ثابت , سعید بن جبیر , ابن عباس
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَهْدَی الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ وَقَالَ لَوْلَا أَنَّا مُحْرِمُونَ لَقَبِلْنَاهُ مِنْکَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، حبیب بن ابی ثابت، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت صعب بن جثامہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنگلی گدھے کا ہدیہ پیش کیا اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احرام میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو انہی پر واپس کردیا اور فرمایا کہ اگر احرام میں نہ ہوتے تو ہم تجھ سے اس کو قبول کر لیتے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported that al-Sa'b b. Jaththama presented to the Apostle of Allah (may peace be upon him) a wild ass as he was in a state of Ihram, and he returned it to him saying: If we were not in a state of Ihram, we would have accepted it from you.