مدینہ والوں کے لئے ذی الحلیفہ کی مسجد سے احرام باندھنے کے حکم کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , حاتم یعنی ابن اسماعیل , موسیٰ بن عقبہ , سالم
و حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ قَالَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا قِيلَ لَهُ الْإِحْرَامُ مِنْ الْبَيْدَائِ قَالَ الْبَيْدَائُ الَّتِي تَکْذِبُونَ فِيهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ عِنْدِ الشَّجَرَةِ حِينَ قَامَ بِهِ بَعِيرُهُ
قتیبہ بن سعید، حاتم یعنی ابن اسماعیل، موسیٰ بن عقبہ، حضرت سالم سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جب کہا جاتا کہ احرام تو بیداء سے ہے تو آپ فرماتے کہ بیداء تو وہ ہے جس کے بارے میں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جھوٹ بولتے ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تلبیہ نہیں پڑھا سوائے اس درخت کے پاس جس جگہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اونٹ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لے کر کھڑا ہوگیا۔
Salim reported that when it was said to Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) that the state of Ihram (commences from) al-Baida' he said: Al-Baida', you attribute lie about it to the Messenger of Allah (may peace be upon him). And the Messenger of Allah (may peace be upon him) did not enter upon the state of Ihram but near the-tree when his camel stood up with him.