تلیبہ پڑھنے اور اس کا طریقہ اور اس کے پڑھنے کے وقت کے بیان میں
راوی: عباس بن عبدالعظیم , نضر بن محمد یمامی , عکرمہ یعنی ابن عمار , ابوزمیل , ابن عباس
و حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ الْمُشْرِکُونَ يَقُولُونَ لَبَّيْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ قَالَ فَيَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْلَکُمْ قَدْ قَدْ فَيَقُولُونَ إِلَّا شَرِيکًا هُوَ لَکَ تَمْلِکُهُ وَمَا مَلَکَ يَقُولُونَ هَذَا وَهُمْ يَطُوفُونَ بِالْبَيْتِ
عباس بن عبدالعظیم، نضر بن محمد یمامی، عکرمہ یعنی ابن عمار، ابوزمیل، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ مشرکین کہتے تھے لیبک لا شریک تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہلاکت ہو تمہارے لئے اس سے آگے نہ کہو مگر مشرکین کہتے اے اللہ تو اس کا مالک ہے لیکن اس کے مملوک کا تو مالک نہیں ہے یہ کہتے اور بیت اللہ کا طواف کرتے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported that the polytheists also pronounced (Talbiya) as: Here I am at Thy service, there is no associate with Thee. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Woe be upon them, as they also said: But one associate with Thee, you possess mastery over him, but he does not possess mastery (over you). They used to say this and circumambulate the Ka'ba.