لیلة القدر کی فضلیت اور اس کی تلاش کے اوقات کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر عبدالعزیز یعنی , دراوردی , یزید , محمد بن ابراہیم , ابی سلمہ بن عبدالرحمان , ابوسعید خدری
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ يَزِيدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي رَمَضَانَ الْعَشْرَ الَّتِي فِي وَسَطِ الشَّهْرِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلْيَثْبُتْ فِي مُعْتَکَفِهِ وَقَالَ وَجَبِينُهُ مُمْتَلِئًا طِينًا وَمَائً
ابن ابی عمر عبدالعزیز یعنی، در اور دی، یزید، محمد بن ابراہیم، ابی سلمہ بن عبدالرحمن ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان کے مہینے کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے اور اس کے بعد اسی طرح حدیث بیان کی گئی ہے سوائے اس کے کہ اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اپنی اعتکاف والی جگہ میں ٹھہرے راوی کہتے ہیں کہ اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیشانی پانی اور مٹی سے آلودہ تھی۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) devoted (himself to prayer) in the middle (ten nights) of Ramadan. The rest of the hadith is the same except for these words: "That he adhered to his place of i'tikaf and his forehead was besmeared with mud and water."