صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 221

دن کو زوال سے پہلے نفلی روزے کی نیت کا جواز نفلی روزہ کے بغیر عذر افطار کے جواز کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , طلحہ بن یحیی , ام المؤمنین عائشہ

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ فَقُلْنَا لَا قَالَ فَإِنِّي إِذَنْ صَائِمٌ ثُمَّ أَتَانَا يَوْمًا آخَرَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَقَالَ أَرِينِيهِ فَلَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا فَأَکَلَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، طلحہ بن یحیی، ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری طرف تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے پاس کچھ ہے؟ ہم نے عرض کیا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو پھر میں روزہ رکھ لیتا ہوں پھر دوسرے دن تشریف لائے تو ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! ہمارے لئے حسیس کا ہدیہ لایا گیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ مجھے دکھاؤ میں نے صبح روزے کی نیت کی تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے کھالیا۔

'A'isha, the Mother of the Believers (Allah be pleased with her), reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) came to me one day and said: Is there anything with you (to eat)? I said: No. Thereupon he said: I shall then be fasting. Then he came to us another day and we said: Messenger of Allah, has been offered to us as a gift. Thereupon he said: Show that to me; I had been fasting since morning. He then ate it.

یہ حدیث شیئر کریں