صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 202

میت کی طرف سے روزوں کی قضا کے بیان میں

راوی: اسحاق بن منصور , ابن ابی خلف , عبد بن حمید , زکریا بن عدی , عبیداللہ بن عمرو , زید بن ابی انیسہ , حکم بن عتیبہ , سعید بن جبیر , ابن عباس

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ زَکَرِيَّائَ بْنِ عَدِيٍّ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنِي زَکَرِيَّائُ بْنُ عَدِيٍّ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ عُتَيْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ نَذْرٍ أَفَأَصُومُ عَنْهَا قَالَ أَرَأَيْتِ لَوْ کَانَ عَلَی أُمِّکِ دَيْنٌ فَقَضَيْتِيهِ أَکَانَ يُؤَدِّي ذَلِکِ عَنْهَا قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَصُومِي عَنْ أُمِّکِ

اسحاق بن منصور، ابن ابی خلف، عبد بن حمید، زکریا بن عدی، عبیداللہ بن عمرو، زید بن ابی انیسہ، حکم بن عتیبہ، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرمایا کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئی اور عرض کرنے لگی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میری ماں کا انتقال ہوگیا ہے اور اس پر منت کا روزہ لازم تھا تو کیا میں اس کی طرف سے روزہ رکھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرا کیا خیال ہے کہ اگر تیری ماں پر کوئی قرض ہوتا تو کیا تو اس کی طرف سے ادا کرتی؟ اس نے عرض کیا ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کا قرض اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اسے ادا کیا جائے۔ آپ نے فرمایا کہ تو اپنی ماں کی طرف سے روزہ رکھ۔

Ibn Abbas (Allah be pleased with them) reported: A woman came to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and said: Messenger of Allah, my mother has died and there is due from her a fast of vow; should I fast on her behalf? Thereupon he said: You see that if your mother had died in debt, would it not have been paid on her behalf? She said: Yes. He (the Holy Prophet) said: Then observe fast on behalf of your mother.

یہ حدیث شیئر کریں