بغیر ضرورت کثرت سے سوال کرنے کی ممانعت اور باوجود دوسرے کا حق ادا نہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر , مروان بن معاویہ فزاری , محمد بن سوقہ , محمد بن عبیداللہ ثفقی , وراد
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ عَنْ وَرَّادٍ قَالَ کَتَبَ الْمُغِيرَةُ إِلَی مُعَاوِيَةَ سَلَامٌ عَلَيْکَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ ثَلَاثًا وَنَهَی عَنْ ثَلَاثٍ حَرَّمَ عُقُوقَ الْوَالِدِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَلَا وَهَاتِ وَنَهَی عَنْ ثَلَاثٍ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةِ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةِ الْمَالِ
ابن ابی عمر، مروان بن معاویہ فزاری، محمد بن سوقہ، محمد بن عبیداللہ ثفقی، حضرت وراد سے روایت ہے کہ مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف لکھا آپ (رضی اللہ عنہ) پر سلامتی ہو۔ اما بعد میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ اللہ نے والد کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ در گور کرنا حق کو روکنا اور ناحق کو طلب کرنا حرام کیا ہے اور تین باتوں فضول گفتگو، سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنے سے منع فرمایا۔
Warrad reported that al-Mughira wrote to Mu'awiya: Peace be upon you, and then coming to the point (I should say) that I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Verily Allah has Prohibited three things and has forbidden three things. He has declared absolutely haram the disobedience of father, burying of daughters alive, and withholding that which you have power to return, and has forbidden three things: irrelevant talk, persistent questioning, and wasting of wealth.