صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 197

رمضان کے روزوں کی قضا جب تک کہ دوسرا رمضان نہ آجائے تاخیر کے جواز کے بیان میں اور یہ اس آدمی کے لئے ہے جس نے بیماری سفر حیض وغیرہ عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا

راوی: محمد بن ابی عمر مکی , عبدالعزیز بن محمد دراوردی , یزید بن عبداللہ بن ہاد , محمد بن ابراہیم , ابی سلمہ بن عبدالرحمان , سیدہ عائشہ

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ إِنْ کَانَتْ إِحْدَانَا لَتُفْطِرُ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا تَقْدِرُ عَلَی أَنْ تَقْضِيَهُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی يَأْتِيَ شَعْبَانُ

محمد بن ابی عمر مکی، عبدالعزیز بن محمد در اور دی، یزید بن عبداللہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابی سلمہ بن عبدالرحمن ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ اگر ہم میں سے کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں کوئی روزہ چھوڑتی تھی تو وہ قدرت نہ رکھتی کہ ان کی قضا کر لے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے یہاں تک کہ شعبان آجاتا۔

'A'isha reported: If one amongst us had to break fasts of Ramadan (due to natural reasons, i. e. menses) during the life of the Messenger of Allah (may peace be upon him) she could not find it possible to complete them so long she had been in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him) till Sha'ban commenced.

یہ حدیث شیئر کریں