رمضان کے روزوں کی قضا جب تک کہ دوسرا رمضان نہ آجائے تاخیر کے جواز کے بیان میں اور یہ اس آدمی کے لئے ہے جس نے بیماری سفر حیض وغیرہ عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا
راوی: محمد بن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج , یحیی بن سعید
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَظَنَنْتُ أَنَّ ذَلِکَ لِمَکَانِهَا مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْيَی يَقُولُهُ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، حضرت یحیی بن سعید نے اس سند کے ساتھ اس طرح بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ یہ تاخیر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں مشغولی کی وجہ سے ہوتی تھی۔
(In another version, the words are): "Yahya said: I think it was due to the regard for the Apostle of Allah (may peace be upon him)."