کس وجہ سے مسلمان کا خون جائز ہوجاتا ہے کے بیان میں
راوی: احمد بن حنبل , محمد بن مثنی , عبدالرحمان بن مہدی , سفیان , اعمش , عبداللہ بن مرة , مسروق , عبداللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ لَا يَحِلُّ دَمُ رَجُلٍ مُسْلِمٍ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَّا ثَلَاثَةُ نَفَرٍ التَّارِکُ الْإِسْلَامَ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَةِ أَوْ الْجَمَاعَةَ شَکَّ فِيهِ أَحْمَدُ وَالثَّيِّبُ الزَّانِي وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ قَالَ الْأَعْمَشُ فَحَدَّثْتُ بِهِ إِبْرَاهِيمَ فَحَدَّثَنِي عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ
احمد بن حنبل، محمد بن مثنی، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، اعمش، عبداللہ بن مرة، مسروق، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو مسلمان مرد گواہی دیتا ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں تو اس کا خون حلال نہیں سوائے تین آدمیوں کے ایک اسلام کو چھوڑنے والا جماعت میں تفریق ڈالنے والا دوسرا شادی شدہ زنا کرنے والا اور تیسرا جان کے بدلے جان حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی اسی طرح یہ حدیث مروی ہے۔
'Abdullah (b. Mas'ud) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) stood up and said: By Him besides Whom there is no god but He, the blood of a Muslim who bears the testimony that there is no god but Allah, and I am His Messenger, may be lawfully shed only in case of three persons: the one who abandons Islam, and deserts the community [Ahmad, one of the narrators, is doubtful whether the Holy Prophet (may peace be upon him) used the word li'l-jama'ah or al-jama'ah), and the married adulterer, and life for life.