صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ قسامت کا بیان ۔ حدیث 1879

انسان کی جان یا اس کا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو جب وہ حملہ کرے اور اس کو دفع کرتے ہوئے حملہ آور کی جان یا اسکا کوئی عضو ضائع ہو جائے اور اس پر کوئی تاوان نہ ہونے کے بیان میں ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابواسامہ , ابن جریج , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ تَبُوکَ قَالَ وَکَانَ يَعْلَی يَقُولُ تِلْکَ الْغَزْوَةُ أَوْثَقُ عَمَلِي عِنْدِي فَقَالَ عَطَائٌ قَالَ صَفْوَانُ قَالَ يَعْلَی کَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا يَدَ الْآخَرِ قَالَ لَقَدْ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ أَيُّهُمَا عَضَّ الْآخَرَ فَانْتَزَعَ الْمَعْضُوضُ يَدَهُ مِنْ فِي الْعَاضِّ فَانْتَزَعَ إِحْدَی ثَنِيَّتَيْهِ فَأَتَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، ابن جریج، عطاء، حضرت صفوان بن یعلی بن امیہ کی اپنے باپ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ غزوہ تبوک میں لڑائی کی اور یعلی کہتے تھے کہ یہی غزوہ ہے کہا کہ صفوان نے کہا یعلی کہتے تھے کہ میرا ایک مزدور تھا وہ کسی آدمی سے لڑ پڑا ان میں سے ایک نے دوسرے کے ہاتھ کو کاٹا تو کاٹنے والے کا ایک دانت سامنے والے دو دانتوں میں سے گرگیا وہ دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے دانت کو بیکار کردیا۔ (یعنی دیت نہیں دلائی)

Safwan b. Ya'la b. Umayya thus reported from his father: I participated in the expedition to Tabuk with Allah's Apostle (may peace be upon him). And Ya'la used to say: That was the most weighty of my deeds, in my opinion. Safwan said that Ya'la had stated: I had a servant; he quarrelled with another person, and the one bit the hand of the other. ('Ata' said that Safwan had told him which one had bitten the hand of the other.) So he whose hand was bitten drew it from (the mouth) of the one who had bitten it and (in this scuffle) one of his foreteeth was also drawn out. They both came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and he declared his (claim for the compensation of) tooth as invalid.

یہ حدیث شیئر کریں