انسان کی جان یا اس کا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو جب وہ حملہ کرے اور اس کو دفع کرتے ہوئے حملہ آور کی جان یا اسکا کوئی عضو ضائع ہو جائے اور اس پر کوئی تاوان نہ ہونے کے بیان میں ۔
راوی: ابوغسان مسمعی , معاذبن ہشام , قتادہ , بدیل , عطاء بن ابی رباح , صفوان بن یعلی
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ بُدَيْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی أَنَّ أَجِيرًا لِيَعْلَی بْنِ مُنْيَةَ عَضَّ رَجُلٌ ذِرَاعَهُ فَجَذَبَهَا فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَرُفِعَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْطَلَهَا وَقَالَ أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَهَا کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ
ابوغسان مسمعی، معاذ بن ہشام، قتادہ، بدیل، عطاء بن ابی رباح، حضرت صفوان بن یعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ یعلی بن مینہ کے مزدور کی کلائی کو ایک آدمی نے کاٹا ۔ اس نے کلائی کو کھینچا تو اس کے سامنے والے دو دانت گر گئے۔ اس نے یہ معاملہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے باطل کردیا اور فرمایا کیا تو نے اس کے ہاتھ کو اونٹ کی طرح کاٹنے کا ارادہ کیا۔
Safwan b. Ya'la reported that a person bit the arm of the servant of Ya'la b. Munya. He pulled it and his foretooth fell. The matter was referred to Allah's Apostle (may peace be upon him) and he turned it down and said: Did you intend to bite his hand, as the camel bites?