انسان کی جان یا اس کا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو جب وہ حملہ کرے اور اس کو دفع کرتے ہوئے حملہ آور کی جان یا اسکا کوئی عضو ضائع ہو جائے اور اس پر کوئی تاوان نہ ہونے کے بیان میں ۔
راوی: ابوغسان مسمعی , معاذ یعنی ابن ہشام , ابی قتادہ , زرارہ بن اوفی , عمران بن حصین
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ ذِرَاعَ رَجُلٍ فَجَذَبَهُ فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَرُفِعَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْطَلَهُ وَقَالَ أَرَدْتَ أَنْ تَأْکُلَ لَحْمَهُ
ابوغسان مسمعی، معاذ یعنی ابن ہشام، ابی قتادہ، زرارہ بن اوفی، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کی کلائی پر کاٹا ۔ اس نے اپنے ہاتھ کو کھینچا تو کاٹنے والے کے سامنے کے دو دانت گر گئے۔ اس نے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس کے دعوی کو) باطل کردیا اور فرمایا کیا تو نے اس کا گوشت کھانے کا ارادہ کیا تھا۔
'Imran b. Husain reported that a person bit the arm of another person; he pulled it out and his foretooth fell down. This matter was taken to Allah's Apostle (may peace be upon him), and he turned it down saying: Did you want to eat his flesh?