صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ قسموں کا بیان ۔ حدیث 1836

مشتر کہ غلام کو آزاد کرنے والے کے بیان میں

راوی: عمرو ناقد , ابن ابی عمر , ابن عیینہ , ابن ابی عمر , سفیان بن عیینہ , عمرو , سالم بن عبداللہ

و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا بَيْنَهُ وَبَيْنَ آخَرَ قُوِّمَ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ قِيمَةَ عَدْلٍ لَا وَکْسَ وَلَا شَطَطَ ثُمَّ عَتَقَ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ إِنْ کَانَ مُوسِرًا

عمرو ناقد، ابن ابی عمر، ابن عیینہ، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، عمرو، حضرت سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ایسے غلام کو آزاد کیا جو اس کے اور دوسرے آدمی کے درمیان مشترک تھا تو اس غلام کی درمیانی قیمت لگائی جائے گی نہ کم اور نہ زیادہ پھر اس پر اپنے مال میں سے آزاد کرنا لازم ہوگا اگر وہ مالدار ہو۔

Salim b. 'Abdullah reported on the authority of his father that Allah's Apostle (may peace be upon him) said: He who emancipates a slave (shared) by him and another one, his full price may be justly assessed from his wealth, neither less nor more, and he (the slave) would be emancipated if he (the partner) would be solvent enough (to forgo the amount of his share).

یہ حدیث شیئر کریں