صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ قسموں کا بیان ۔ حدیث 1782

جس نے قسم اٹھائی پھر اس کہ غیر میں بھلائی ہو اس کہ لئے بھلائی کا کام کرنا مسحتب ہونے اور قسم کا کفارہ ادا کرنے کہ بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , جریر , عبدالعزیز یعنی ابن رفیع , تمیم بن طرفہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ رُفَيْعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ قَالَ جَائَ سَائِلٌ إِلَی عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ فَسَأَلَهُ نَفَقَةً فِي ثَمَنِ خَادِمٍ أَوْ فِي بَعْضِ ثَمَنِ خَادِمٍ فَقَالَ لَيْسَ عِنْدِي مَا أُعْطِيکَ إِلَّا دِرْعِي وَمِغْفَرِي فَأَکْتُبُ إِلَی أَهْلِي أَنْ يُعْطُوکَهَا قَالَ فَلَمْ يَرْضَ فَغَضِبَ عَدِيٌّ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَا أُعْطِيکَ شَيْئًا ثُمَّ إِنَّ الرَّجُلَ رَضِيَ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ ثُمَّ رَأَی أَتْقَی لِلَّهِ مِنْهَا فَلْيَأْتِ التَّقْوَی مَا حَنَّثْتُ يَمِينِي

قتیبہ بن سعید، جریر، عبدالعزیز یعنی ابن رفیع، حضرت تمیم بن طرفہ سے روایت ہے کہ ایک سائل عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور ان سے ایک غلام کی قیمت کا خرچ یا غلام کی قیمت کے بعض حصہ کا سوال کیا تو انہوں نے کہا میرے پاس تجھے عطا کرنے کے لئے سوائے زرہ اور میری خود کے کچھ نہیں ہے میں اپنے گھر والوں کو لکھتا ہوں کہ وہ تجھے کچھ عطا کردیں گے راوی کہتے ہیں وہ تو راضی ہوا لیکن عدی غصے میں آ گئے اور کہا اللہ کی قسم میں کچھ بھی نہ عطا کروں گا پھر وہ آدمی راضی ہوگیا تو انہوں نے کہا اللہ کی قسم اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ نہ سنا ہوتا تو تجھے کچھ بھی نہ دیتا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) فرماتے تھے جس نے کسی بات پر قسم اٹھائی پھر اس سے زیادہ پرہیزگاری کا عمل دیکھے تو وہی تقوی والا عمل اختیار کرلے تو میں اپنی قسم کو نہ توڑتا اور حانث نہ ہوتا۔

Tamim b. Tarafa reported: A beggar came to 'Adi b. Hatim and he begged him to give him the price of a slave, or some portion of the price of the slave. He ('Adi) said: I have nothing to give you except my coat-of-mail and helmet. I will, however, write to my family to give that to you, but he did not agree to that. Thereupon 'Adi was enraged, and said: By Allah, I will not give you anything. The person (then) agreed to accept that, whereupon he said: By Allah, had I not heard Allah's Messenger (may peace be upon him) saying: "He who took an oath, but then found something more pious in the sight of Allah, he should (break the oath) and do that which is more pious," I would not have broken the oath (and thus paid you anything).

یہ حدیث شیئر کریں