غیر اللہ کی قسم کی ممانعت کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , نافع , عبداللہ
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَدْرَکَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي رَکْبٍ وَعُمَرُ يَحْلِفُ بِأَبِيهِ فَنَادَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْهَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِکُمْ فَمَنْ کَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ أَوْ لِيَصْمُتْ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، نافع، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک قافلہ میں اس حال میں پایا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ کی قسم کھا رہے تھے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں پکار کر فرمایا آگاہ رہو کہ اللہ عزوجل تمہیں منع کرتا ہے کہ تم اپنے آباؤ اجداد کی قسمیں اٹھاؤ ۔ جو قسم اٹھانے والا ہو تو وہ اللہ کی قسم اٹھائے یا خاموش رہے۔
'Abdullah (b. Umar) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) found, Umar b. al-Khattab amongst the riders and he was taking oath by his father Allah's Messenger (may peace be upon him) called them (saying): Our Allah, the Exalted and Majestic, has forbidden that you take oath by your father. He who has to take an oath, he must take it by Allah or keep quiet.