نذر ماننے سے ممانعت کے بیان میں اور یہ کہ اس سے کوئی چیز نہیں رکتی
راوی: یحیی بن ایوب , قتیبہ ابن سعید , علی بن حجر , اسماعیل , ابن جعفر , عمرو , عبدالرحمان اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرٍو وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ النَّذْرَ لَا يُقَرِّبُ مِنْ ابْنِ آدَمَ شَيْئًا لَمْ يَکُنْ اللَّهُ قَدَّرَهُ لَهُ وَلَکِنْ النَّذْرُ يُوَافِقُ الْقَدَرَ فَيُخْرَجُ بِذَلِکَ مِنْ الْبَخِيلِ مَا لَمْ يَکُنْ الْبَخِيلُ يُرِيدُ أَنْ يُخْرِجَ
یحیی بن ایوب، قتیبہ ابن سعید، علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، عمرو، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نذر کوئی ایسی چیز ابن آدم کے قریب نہیں کر سکتی جسے اللہ نے اس کی تقدیر میں نہ کیا ہو لیکن نذر تو تقدیر ہی کی موافقت کرتی ہے اور یہ بخیل سے وہ چیز نکالنے کا ذریعہ ہے جسے وہ نکالنے کا ارادہ نہ رکھتا تھا ۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: The vow does not bring anything near to the son of Adam which Allah has not ordained for him, but (at times) the vow coincides with Destiny, and this is how something is extracted from the miserly person, which that miser was not willing to give.