صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ ہبہ کا بیان ۔ حدیث 1705

تاحیات ہبہ کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع , اسحاق بن منصور , ابن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج , ابوزبیر , جابر

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَعْمَرَتْ امْرَأَةٌ بِالْمَدِينَةِ حَائِطًا لَهَا ابْنًا لَهَا ثُمَّ تُوُفِّيَ وَتُوُفِّيَتْ بَعْدَهُ وَتَرَکَتْ وَلَدًا وَلَهُ إِخْوَةٌ بَنُونَ لِلْمُعْمِرَةِ فَقَالَ وَلَدُ الْمُعْمِرَةِ رَجَعَ الْحَائِطُ إِلَيْنَا وَقَالَ بَنُو الْمُعْمَرِ بَلْ کَانَ لِأَبِينَا حَيَاتَهُ وَمَوْتَهُ فَاخْتَصَمُوا إِلَی طَارِقٍ مَوْلَی عُثْمَانَ فَدَعَا جَابِرًا فَشَهِدَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَی لِصَاحِبِهَا فَقَضَی بِذَلِکَ طَارِقٌ ثُمَّ کَتَبَ إِلَی عَبْدِ الْمَلِکِ فَأَخْبَرَهُ ذَلِکَ وَأَخْبَرَهُ بِشَهَادَةِ جَابِرٍ فَقَالَ عَبْدُ الْمَلِکِ صَدَقَ جَابِرٌ فَأَمْضَی ذَلِکَ طَارِقٌ فَإِنَّ ذَلِکَ الْحَائِطَ لِبَنِي الْمُعْمَرِ حَتَّی الْيَوْمِ

محمد بن رافع، اسحاق بن منصور، ابن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مدینہ میں ایک عورت نے اپنا باغ اپنے بیٹے کو ہبہ کیا پھر وہ فوت ہوگیا اور اس کہ بعد وہ عورت بھی فوت ہوگئی اور اولاد چھوڑی جو اس مرنے والے کے بیٹے اور بھائی تھے جو عمر ہبہ کرنے والی عورت کے بیٹے تھے تو ہبہ کرنے والی عورت کی اولاد نے کہا باغ ہماری طرف لوٹ آ یا اور جسے عمر بھر کے لئے ہبہ کیا گیا اس کے بیٹے نے کہا بلکہ یہ ہمارے باپ ہی کے لئی ہے اس کی زندگی اور موت میں انہوں نے حضرت طارق کے پاس اپنا جھگڑا پیش کیا جو حضرت عثمان کے آزاد کردہ غلام تھے تو انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلوایا تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول پر گواہی دیتے ہوئے کہا کہ یہ باغ اسی کا ہے جسے تاعمر کے لئے ہبہ کیا گیا ہے تو طارق نے اسی پر فیصلہ کردیا پھر عبدالملک کو لکھ کر اس کی خبر دی اور اسے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت و گواہی کی بھی خبر دی تو عبدالملک نے کہا جابر نے سچ کہا ہے طارق نے اس کے مطابق حکم جاری کردیا اور وہ باغ آج تک ہبہ کئے ہوئے کے لڑکوں کے پاس ہے۔

Jabir (Allah be pleased with him) reported that a woman gave her garden as a life grant to her son. He died and later on she also died and left a son behind and brothers also, The sons of the woman making life grant said (to those who had been conferred upon this 'Umra): This garden has returned to us. The sons of the one who had been given life grant said: This belonged to our father, during his lifetime and in case of his death. They took their dispute to Tariq, the freed slave of 'Uthman. He called Jabir and he gave testimony of Allah's Messenger (may peace be upon him) having said: Life grant belongs to one who is conferred upon this (privilege). Tariq gave this decision and then wrote to Abd al-Malik and informed him, Jabir bearing witness to it. Abd al-Malik said: Jabir has told the truth. Then Tariq gave a decree and, as a result thereof, it is to this day that the garden belongs to descendants of one who was conferred upon the life grant.

یہ حدیث شیئر کریں