ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں
راوی: احمد بن عبداللہ بن یونس , زہیر , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَتْ امْرَأَةُ بَشِيرٍ انْحَلْ ابْنِي غُلَامَکَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي وَقَالَتْ أَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَهُ إِخْوَةٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَفَکُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ قَالَ لَا قَالَ فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَی حَقٍّ
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بشیر کی بیوی نے کہا میرے بیٹے کے لئے اپنا غلام ہبہ کردو اور اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنالو ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ فلاں کی بیٹی نے مجھ سے کہا ہے کہ میں اپنا غلام اس کے بیٹے کو ہبہ کردوں اور اس نے کہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا اس کے اور بھائی ہیں اس نے کہا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا ان سب کو تو نے دیا ہے جس طرح تو نے اسے عطا کیا ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ درست نہیں ہے اور میں حق کے علاوہ کسی بات پر گواہ نہیں بنتا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported that the wife of Bashir said (to her husband): Give to my son your slave as a gift, and make for me Allah's Messenger (may peace be upon him) a witness He came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: The daughter of so and so (his wife Amra bint Rawaha) asked me to give my slave as a gift to her son, and call for me Allah's Messenger (may peace be upon him) as a witness. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Has he (Nu'man) brothers? He (Bashir) said: Yes. He (further) said: Have you given to all others as you have given to him? He said: No. He said: Then it is not fair; and verily I cannot bear witness but only to what is just.