صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ ہبہ کا بیان ۔ حدیث 1692

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , عبدالوہاب , عبدالاعلی , اسحاق بن ابراہیم , یعقوب دورقی , ابن علیہ , اسماعیل بن ابراہیم , داؤد بن ابی ہند , شعبی , نعمان بن بشیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ وَعَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ انْطَلَقَ بِي أَبِي يَحْمِلُنِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ کَذَا وَکَذَا مِنْ مَالِي فَقَالَ أَکُلَّ بَنِيکَ قَدْ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَ النُّعْمَانَ قَالَ لَا قَالَ فَأَشْهِدْ عَلَی هَذَا غَيْرِي ثُمَّ قَالَ أَيَسُرُّکَ أَنْ يَکُونُوا إِلَيْکَ فِي الْبِرِّ سَوَائً قَالَ بَلَی قَالَ فَلَا إِذًا

محمد بن مثنی، عبدالوہاب، عبدالاعلی، اسحاق بن ابراہیم، یعقوب دورقی، ابن علیہ، اسماعیل بن ابراہیم، داؤد بن ابی ہند، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ میرے والد مجھے اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے گئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گواہ بن جائیں اس پر کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے اتنا اتنا ہبہ کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے نعمان کی طرح اپنے بیٹوں کو ہبہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس پر میرے علاوہ کسی دوسرے کو گواہ بنا ۔ پھر فرمایا کیا تو خوش ہے اس بات پر کہ وہ سب تیرے لئے نیکی میں برابر ہوں؟ تو انہوں (والد) نے کہا کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر ایسا مت کر۔

Nu'man b. Bashir (Allah be pleased with them) reported: My father took me to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, bear witness that I have given such and such gift to Nu'man from my property, whereupon he (the Holy Prophet) said: Have you conferred upon all of your sons as you have conferred upon Nu'man? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Call someone else besides me as a witness. And he further said: Would it, please you that they (your children) should all behave virtuously towards you? He said: Yes. He (the Holy Prophet) said: Then don't do that (i e. don't give gift to one to the exclusion of others).

یہ حدیث شیئر کریں