صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں
راوی: امیہ بن بسطام , یزید ابن زریع , روح ابن قاسم , زید بن اسلم , عمر
حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ حَمَلَ عَلَی فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ عِنْدَ صَاحِبِهِ وَقَدْ أَضَاعَهُ وَکَانَ قَلِيلَ الْمَالِ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ لَا تَشْتَرِهِ وَإِنْ أُعْطِيتَهُ بِدِرْهَمٍ فَإِنَّ مَثَلَ الْعَائِدِ فِي صَدَقَتِهِ کَمَثَلِ الْکَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ
امیہ بن بسطام، یزید ابن زریع، روح ابن قاسم، زید بن اسلم، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنا ایک گھوڑا اللہ کی راہ میں دے دیا پھر آپ نے اسے اس کے مالک کے پاس پایا تو اس نے اسے ضائع کر دیا تھا اور وہ غریب آدمی تھا آپ نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ تجھے ایک درہم میں بھی دیا جائے تو بھی نہ خرید کیونکہ اپنے صدقہ میں لوٹنے والے کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کتے کی مثال جو اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے۔
Zaid b. Aslam reported on the authority of his father that 'Umar (Allah be pleased with him) donated a horse in the path of Allah. He found that it had languished in the hand of its possessor, and he was a man of meagre resources He (Hadrat 'Umar) intended to buy it. He came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and made a mention of that to him, whereupon he said: Don't buy that even if you get it for a dirham for he who gets back the charity is like a dog which swallows its vomit.