ظلم کرنے اور زمین وغیرہ کو غصب کرنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: احمد بن ابراہیم دورقی , عبدالصمد بن عبدالوارث , حرب ابن شداد , یحیی ابن کثیر , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حَرْبٌ وَهُوَ ابْنُ شَدَّادٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ وَکَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَوْمِهِ خُصُومَةٌ فِي أَرْضٍ وَأَنَّهُ دَخَلَ عَلَی عَائِشَةَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهَا فَقَالَتْ يَا أَبَا سَلَمَةَ اجْتَنِبْ الْأَرْضَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ مِنْ الْأَرْضِ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ
احمد بن ابراہیم دورقی، عبدالصمد بن عبدالوارث، حرب ابن شداد، یحیی ابن کثیر، محمد بن ابراہیم، حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے اور ان کی قوم کے درمیان ایک زمین میں جھگڑا تھا اور وہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس حاضر ہوا اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس جھگڑے کا ذکر کیا تو سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا اے ابوسلمہ! زمین سے پرہیز کر کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو بالشت بھر زمین کے برابر بھی ظلم کرے تو اسے سات زمینوں کا طوق ڈالا جائے گا۔
Muhammad b. Ibrahim said that Abu Salama reported to him that there was between him and his people dispute over a piece of land, and he came to 'A'isha and mentioned that to her, whereupon she said: Abu Salama, abstain from getting this land, for Allah's Messenger (may peace be upon him) said: He who usurps even a span of land would be made to wear around his neck seven earths.