صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1619

جا نور کو قرض کے طور پر لینے کا جواز اور بدلے میں اس سے بہتر دینے کے استحباب کے بیان میں

راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , سفیان , سلمہ بن کہیل , ابی سلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ يَتَقَاضَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا فَقَالَ أَعْطُوهُ سِنًّا فَوْقَ سِنِّهِ وَقَالَ خَيْرُکُمْ أَحْسَنُکُمْ قَضَائً

محمد بن عبداللہ بن نمیر، سفیان، سلمہ بن کہیل، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے اونٹ کا تقاضا کرنے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے اس کے اونٹ سے بڑی عمر والا اونٹ دے دو اور فرمایا تم میں سے بہترین آدمی وہ ہے جو قرض ادا کرنے میں اچھا ہو۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported: There came a person demanding a camel from Allah's Messenger (may peace be upon him). He (the Holy Prophet) said: Give him (the camel) of that age or of more mature age, and said: Best among you is one who is best in clearing off the debt.

یہ حدیث شیئر کریں