صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1618

جا نور کو قرض کے طور پر لینے کا جواز اور بدلے میں اس سے بہتر دینے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ابوکریب , وکیع , علی بن صالح , سلمہ بن کہیل , ابی سلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ اسْتَقْرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنًّا فَأَعْطَی سِنًّا فَوْقَهُ وَقَالَ خِيَارُکُمْ مَحَاسِنُکُمْ قَضَائً

ابوکریب، وکیع، علی بن صالح، سلمہ بن کہیل، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اونٹ قرض لیا تو اسے اس سے بڑی عمر کا اونٹ عطا کیا اور فرمایا تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو تم میں سے قرض ادا کرنے میں اچھے ہوں۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) took a camel on loan, and then returned him (the lender) the camel of a more mature age and said: Good among you are those who are good in clearing off the debt.

یہ حدیث شیئر کریں