صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1617

جا نور کو قرض کے طور پر لینے کا جواز اور بدلے میں اس سے بہتر دینے کے استحباب کے بیان میں

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , سلمہ بن کہیل , ابی سلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ لِرَجُلٍ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ فَأَغْلَظَ لَهُ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا فَقَالَ لَهُمْ اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَقَالُوا إِنَّا لَا نَجِدُ إِلَّا سِنًّا هُوَ خَيْرٌ مِنْ سِنِّهِ قَالَ فَاشْتَرُوهُ فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِکُمْ أَوْ خَيْرَکُمْ أَحْسَنُکُمْ قَضَائً

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سلمہ بن کہیل، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذمہ حق تھا اس نے سختی سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تقاضا کیا اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے مارنے کا ارادہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حق والے آدمی کو گفتگو کرنے کا حق ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ سے کہا اس کے لئے ایک اونٹ خریدو اور وہ اسے دے دو تو انہوں نے کہا ہمیں اس کے اونٹ سے بہتر اونٹ ہی ملا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہی خرید کر اسے دے دو تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو قرض کو اچھی طرح ادا کرنے والا ہو۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) owed (something) to a person. He behaved in an uncivil manner with him. This vexed the Companions of the Holy Prophet (may peace be upon him), whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: He who has a right is entitled to speak, and said to them (his Companions): Buy a camel for him and give that to him. They said: We do not find a camel (of that age) but one with better age than that. He said: Buy that and give that to him, for best of you or best amongst you are those who are best in paying off debt.

یہ حدیث شیئر کریں