پچھنے لگانے کی اجرت کے حلال ہونے کے بیان میں ۔
راوی: ابن ابی عمر , مروان فزاری , حمید
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ کَسْبِ الْحَجَّامِ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ وَالْقُسْطُ الْبَحْرِيُّ وَلَا تُعَذِّبُوا صِبْيَانَکُمْ بِالْغَمْزِ
ابن ابی عمر، مروان فزاری، حضرت حمید سے روایت ہے کہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اسی طرح بیان کیا اس کے علاوہ یہ بھی فرمایا کہ تمہاری بہترین دواؤں میں سے بہترین دواء پچھنے لگوانا ہے اور عود ہندی ہے اور آپ نے بچوں کو حلق دبا کر تکلیف نہ دو۔
Rumaid reported that Anas b. Malik (Allah be pleased with him) has asked about the earnings of a cupper. Then (the above-mentioned hadith was reported but with this addition) that he said: The best treatment which you get is cupping or aloeswood and do not torture your children by pressing their uvula.