کتوں کے مار ڈالنے کے حکم اور اس کے منسوخ ہونے کے بیان میں شکار کھیتی یا جانوروں کی حفاظت وغیرہ کے علاوہ کتے پالنے کی حرمت کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , یزید بن خصیفہ , سائب بن یزید , سفیان بن ابی زہیر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , سفیان بن ابی زبیر
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ سُفْيَانَ بْنَ أَبِي زُهَيْرٍ وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ شَنُوئَةَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا لَا يُغْنِي عَنْهُ زَرْعًا وَلَا ضَرْعًا نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِي وَرَبِّ هَذَا الْمَسْجِدِ
یحیی بن یحیی، مالک، یزید بن خصیفہ، سائب بن یزید، سفیان بن ابی زہیر صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، حضرت سفیان بن ابی زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جو شنوئۃ میں سے ہیں کہ جس نے کتا پالا جس سے اس کو نہ کھیتی کا فائدہ ہے اور نہ حفاظت کا تو اس کے عمل سے ہر دن ایک قیراط کم ہوتا ہے ۔ راوی کہتے ہیں میں نے حضرت سفیان سے پوچھا کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے؟ تو فرمایا ہاں، اس مسجد کے رب کی قسم!۔
Sufyan b. Abu Zuhair (he was a person belonging to the tribe of Shanu'a and was amongst the Conpanions of Allah's Messenger [may peace be upon him ) said: I heard Messenger of Allah (may peace be upon him) as saying: He who kept a dog (other than that) which is indispensable for watching the field or the animals would lose one qirat out of his deeds every day. As-Sa'ib b Yazid (one of the narrators) said: Did you hear it from Allah's Messenger (may peace be upon him)? He said: Yes. by the Lord of this mosque.