صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 153

عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں

راوی: احمد بن عثمان نوفلی , ابوعاصم , عمر ابن محمد بن زید عسقلانی , سالم بن عبداللہ , ابن عمر

و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ الْعَسْقَلَانِيُّ حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ ذُکِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمُ عَاشُورَائَ فَقَالَ ذَاکَ يَوْمٌ کَانَ يَصُومُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ فَمَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ

احمد بن عثمان نوفلی، ابوعاصم، عمر ابن محمد بن زید عسقلانی، سالم بن عبد اللہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس عاشورہ کے دن کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ وہ دن ہے کہ جس دن جاہلیت کے لوگ روزہ رکھتے تھے تو جو چاہے روزہ رکھے اور جو چاہے روزہ چھوڑ دے۔

'Abdullah b. Umar (Allah be pleased with them) reported that the day of 'Ashura was mentioned before the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he said: It is a day when the people in the pre-Islamic days need to observe fast, so he who wishes to observe fast should do so, and he who wishes to abandon it should do so.

یہ حدیث شیئر کریں