صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1525

کتوں کے مار ڈالنے کے حکم اور اس کے منسوخ ہونے کے بیان میں شکار کھیتی یا جانوروں کی حفاظت وغیرہ کے علاوہ کتے پالنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: حمید بن مسعدہ , بشر ابن مفضل , اسماعیل , ابن امیہ , نافع , ابن عمر

و حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْکِلَابِ فَنَنْبَعِثُ فِي الْمَدِينَةِ وَأَطْرَافِهَا فَلَا نَدَعُ کَلْبًا إِلَّا قَتَلْنَاهُ حَتَّی إِنَّا لَنَقْتُلُ کَلْبَ الْمُرَيَّةِ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ يَتْبَعُهَا

حمید بن مسعدہ، بشر ابن مفضل، اسماعیل، ابن امیہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کتوں کے مارنے کا حکم کرتے تھے پھر مدینہ اور اس کے گرد ونواح میں کتوں کا پیچھا کیا گیا تو ہم نے کوئی کتا مارے بغیر نہ چھوڑا یہاں تک کہ ہم نے دیہاتیوں کی اونٹنی کے ساتھ ساتھ رہنے والے کتے کو بھی مار ڈالا۔

Abdullah (b. Umar) (Allah be pleased with them) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) ordered the killing of dogs and we would send (men) in Medina and its corners and we did not spare any dog that we did not kill, so much so that we killed the dog that accompanied the wet she-camel belonging to the people of the desert.

یہ حدیث شیئر کریں