صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1515

جنگلی زائد پانی کی بیع کی حرمت جبکہ لوگوں کو اس کی گھاس چرانے کے لئے ضرورت ہو اور اس سے روکنے کی حرمت اور جفتی کرانے کی بیع کی حرمت کے بیان میں ۔

راوی: احمد بن عثمان نوفلی , ابوعاصم ضحاک بن مخلد , ابن جریج , زیاد ابن سعد , ہلال بن اسامہ , اباسلمہ بن عبدالرحمان , ابوہریرہ

و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُسَامَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُبَاعُ فَضْلُ الْمَائِ لِيُبَاعَ بِهِ الْکَلَأُ

احمد بن عثمان نوفلی، ابوعاصم ضحاک بن مخلد، ابن جریج، زیاد ابن سعد، ہلال بن اسامہ، اباسلمہ بن عبدالرحمن ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زائد پانی کی خرید و فروخت نہ کرو تاکہ اس کے ذریعہ گھاس کی بیع کی جائے۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The excess of water should not be sold in order to enable the sate of herbage.

یہ حدیث شیئر کریں