جنگلی زائد پانی کی بیع کی حرمت جبکہ لوگوں کو اس کی گھاس چرانے کے لئے ضرورت ہو اور اس سے روکنے کی حرمت اور جفتی کرانے کی بیع کی حرمت کے بیان میں ۔
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , قتیبہ بن سعید , لیث , ابی زناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُمْنَعُ فَضْلُ الْمَائِ لِيُمْنَعَ بِهِ الْکَلَأُ
یحیی بن یحیی، مالک، قتیبہ بن سعید، لیث، ابی زناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا زائد پانی سے منع نہ کیا جائے تاکہ اس کی وجہ سے گھاس کو بھی روک دیا جائے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Excess water must not be withheld so that the growth of herbage may be hindered.