صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ کھیتی باڑی کا بیان ۔ حدیث 1509

مالدار کا ٹال مٹول کرنے کی حرمت اور حوالہ کے جواز اور جب قرض مالدار پر اتارا جائے تو اس کے قبول کرنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , مالک , ابی زناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ وَإِذَا أُتْبِعَ أَحَدُکُمْ عَلَی مَلِيئٍ فَلْيَتْبَعْ

یحیی بن یحیی، مالک، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مالدار کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور جب تمہارا قرض کسی مالدار کے حوالے کردیا جائے گا تو اسی کا پیچھا کرنا چاہیے۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Delay (in the payment of debt) on the part of a rich man is injustice, and when one of you is retired to a rich man, he should follow him.
________________________________________

A hadith like this has been transmitted on the authority of Abu Huraira (Allah be pleased with him).

یہ حدیث شیئر کریں