عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبداللہ بن نمیر , ابن نمیر , عبیداللہ , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ کَانُوا يَصُومُونَ يَوْمَ عَاشُورَائَ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَامَهُ وَالْمُسْلِمُونَ قَبْلَ أَنْ يُفْتَرَضَ رَمَضَانُ فَلَمَّا افْتُرِضَ رَمَضَانُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عَاشُورَائَ يَوْمٌ مِنْ أَيَّامِ اللَّهِ فَمَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ابن نمیر، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جاہلیت کے زمانے کے لوگ عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں نے بھی رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے اس کا روزہ رکھا جب رمضان کے روزے فرض ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عاشورہ اللہ کے دنوں میں اسے ایک دن ہے تو جو چاہے عاشورہ کا روزہ رکھے اور جو چاہے اسے چھوڑ دے۔
Abdullah b. 'Umar (Allah be pleased with them) reported that the Arabs of pre-Islamic days used to observe fast on the day of Ashura and the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed it and the Muslims too (observed it) before fasting in Ramadan became obligatory. But when it became obligatory, the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: 'Ashura is one of the days of Allah, so he who wished should observe fast and he who wished otherwise should abandon it.