درخت لگانے اور کھیتی باڑی کرنے کی فضیلت کے بیان میں
راوی: احمد بن سعید بن ابراہیم , روح بن عبادة , زکریا بن اسحاق , عمر بن دینار , جابر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أُمِّ مَعْبَدٍ حَائِطًا فَقَالَ يَا أُمَّ مَعْبَدٍ مَنْ غَرَسَ هَذَا النَّخْلَ أَمُسْلِمٌ أَمْ کَافِرٌ فَقَالَتْ بَلْ مُسْلِمٌ قَالَ فَلَا يَغْرِسُ الْمُسْلِمُ غَرْسًا فَيَأْکُلَ مِنْهُ إِنْسَانٌ وَلَا دَابَّةٌ وَلَا طَيْرٌ إِلَّا کَانَ لَهُ صَدَقَةً إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ
احمد بن سعید بن ابراہیم، روح بن عبادة، زکریا بن اسحاق، عمر بن دینار، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ام معبد رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس باغ میں تشریف لے گئے تو فرمایا اے ام معبد! یہ کھجور کا درخت مسلمان نے لگایا ہے کافر نے ۔ اس نے کہا مسلمان نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی مسلمان بھی کوئی پودا لگائے اور اس سے انسان اور چوپائے اور پرندے جو بھی کھائیں تو اس لگانے والے کے لئے قیامت کے دن تک صدقہ کا ثواب ہوگا۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported: Allah's Apostle (may peace be upon him) visited the orchard of Umm Ma'sud and said: Umm Ma'bad. he who has planted this tree, is he a Muslim or a non-Muslim? She said: Of course, he is a Muslim, whereupon he (the Holy Prophet) said: No Muslim who plants (trees) and from their fruits the human beings or the beasts or birds eat, but that would be taken as an act of charity on the Day of Resurrection.