سونے چاندی کے بدلے زمین کرایہ پر دینے کے بیان میں
راوی: عمرو ناقد , سفیان بن عتبہ , یحیی , ابن سعید , حنظلہ زرقی
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يَقُولُا کُنَّا أَکْثَرَ الْأَنْصَارِ حَقْلًا قَالَ کُنَّا نُکْرِي الْأَرْضَ عَلَی أَنَّ لَنَا هَذِهِ وَلَهُمْ هَذِهِ فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ هَذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ هَذِهِ فَنَهَانَا عَنْ ذَلِکَ وَأَمَّا الْوَرِقُ فَلَمْ يَنْهَنَا
عمرو ناقد، سفیان بن عتبہ، یحیی، ابن سعید، حضرت حنظلہ زرقی سے روایت ہے کہ رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے ہم انصار میں سے زیادہ محاقلہ والے تھے اور زمین اس شرط سے کرایہ پر دیتے تھے کہ یہاں کی پیداوار ہمارے لئے اور یہ ان کے لئے کبھی یہاں پیداوار ہوتی اور وہاں نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اس سے منع کر دیا بہرحال چاندی کے بدلے دینے سے ہمیں منع نہیں کیا۔
Hanzala reported that he heard Rafi' b. Khadij (Allah be pleased with him) say: We were the major agriculturists of the Ansar and so we let out land (saying): The produce of this (part of land) would be ours and (the produce) of that would be theirs. But it so happened that at times this (land) gave harvest, but the other one produced nothing. So he (the Holy Prophet) forbade this. But so far as the payment in silver (dirham, a coin) is concerned, he did not forbid.