صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1404

عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں

راوی: علی بن حجر , زہیر بن حرب , اسماعیل , ابن ابراہیم , ایوب , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ مَا فِي رُئُوسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِکَيْلٍ مُسَمَّی إِنْ زَادَ فَلِي وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَيَّ

علی بن حجر، زہیر بن حرب، اسماعیل، ابن ابراہیم، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع کیا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درختوں پر لگی کھجوروں کے بدلے خشک کھجور کے متعین وزن کو فروخت کیا جائے اور اگر یہ زیادہ ہو تو میرا نفع اور اگر کم ہوگئیں تو نقصان مجھ پر ہوگا۔

Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Muzabana, and Muzabana implies the selling of dry dates for fresh dates on the tree with a definite measure (making it clear) that in case it increases, it belongs to me and if it is less, it is my responsibility.

یہ حدیث شیئر کریں