صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1385

عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع , لیث , عقیل , ابن شہاب , سعید بن مسیب

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ ثَمَرُ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ وَالْمُحَاقَلَةُ أَنْ يُبَاعَ الزَّرْعُ بِالْقَمْحِ وَاسْتِکْرَائُ الْأَرْضِ بِالْقَمْحِ قَالَ وَأَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ و قَالَ سَالِمٌ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَخَّصَ بَعْدَ ذَلِکَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ بِالرُّطَبِ أَوْ بِالتَّمْرِ وَلَمْ يُرَخِّصْ فِي غَيْرِ ذَلِکَ

محمد بن رافع، لیث، عقیل، ابن شہاب، حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ اور محاقلہ سے منع فرمایا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درخت کے پھل کو خشک کھجوروں کے بدلے فروخت کیا جائے اور محاقلہ یہ ہے کہ کھڑی فصل کو اناج کے بدلہ فروخت کیا جائے اور گندم کے بدلے کرائے پر لینے سے بھی منع فرمایا سلام بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھل کو اس کی صلاحیت کے ظہور سے پہلے فروخت نہ کرو اور نہ کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچو اور سالم نے کہا کہ مجھے عبداللہ نے زید بن ثابت سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بعد عریہ کی بیع کی اجازت دی تر یا خشک کھجور کے ساتھ اور اس کے علاوہ میں رخصت نہیں دی۔

Sa'id b. al-Musayyib said that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the transaction of Af Muzabana and Muhaqala. Muzabana means that fresh dates on the trees should be sold against dry dates. Muhaqala implies that the wheat in the ear should be sold against the wheat and getting the land on rent for the wheat (produced in it). He (the narrator) said that the Holy Prophet (may peace be upon him) had aid: Do not sell fresh fruits on the trees until their good condition becomes manifest, and do not sell fresh dates on the trees against dry dates. Salim said: Abdullah informed me on the authority of Zaid b. Thabit, Allah's Messenger (may peace be upon him) having given concession afterwards in case of ariyya transactions by which dry dates can be exchanged with fresh dates, but he did not permit it in other cases.

یہ حدیث شیئر کریں