قبضہ سے پہلے بیعہ کے بیچنے کے بطلان کے بیان میں ۔
راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبداللہ بن حارث مخزومی , ضحاک بن عثمان , بکیر بن عبداللہ بن اشج , سلیمان بن یسار , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ لِمَرْوَانَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الرِّبَا فَقَالَ مَرْوَانُ مَا فَعَلْتُ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الصِّکَاکِ وَقَدْ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الطَّعَامِ حَتَّی يُسْتَوْفَی قَالَ فَخَطَبَ مَرْوَانُ النَّاسَ فَنَهَی عَنْ بَيْعِهَا قَالَ سُلَيْمَانُ فَنَظَرْتُ إِلَی حَرَسٍ يَأْخُذُونَهَا مِنْ أَيْدِي النَّاسِ
اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن حارث مخزومی، ضحاک بن عثمان، بکیر بن عبداللہ بن اشج، سلیمان بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے مروان سے کہا کیا تو نے سود کی بیع کو حلال کردیا ہے؟ مروان نے کہا میں نے کیا کیا ہے؟ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تو نے سند (پروانہ) کی بیع کو حلال نہیں کیا حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غلہ کی بیع سے منع فرمایا یہاں تک کہ اس پر قبضہ کرلیا جائے تو مروان نے لوگوں کو خطبہ دیا اور انہیں اس کی بیع سے منع کیا سلیمان نے کہا میں نے سپاہیوں کو دیکھا کہ وہ لوگوں کے ہاتھوں سے ان سندات کو وصول کر رہے تھے۔
Abu Huraira (Allah be please with him) is reported to have said to Marwan: Have you made lawful the transactions involving interest? Thereupon Marwan said: I have not done that. Thereupon Abu Huraira (may peace be upon him) said: You have made lawful the transactions with the help of documents only, whereas Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the transaction of foodgrains until full possession is taken of them. Marwan then addressed the people and forbade them to enter into such transactions (as are done with the help of documents). Sulaiman said: I saw the sentinels snatching (these documents) from the people.